دوسری قسط
ڈاکٹر صغیر احمد
اب میں ان مؤلفین کا ذکر کر رہا ہوں جن کے متعلق مجھے علم ہوا کہ انہوں نے قصہ پر اعتما د کیا ہے اور اس کو اپنی تصنیفات میں درج کیا ہے اسی طرح اس قصہ کے خلاف جن متقدمین اور متاخرین نے اپنی آراء پیش کی ہیں تاکہ قاری کو یہ پتہ چل سکے کہ یہ قصہ کس قدر مشہور ہے۔
اور یقین ہو جائے کہ حسان رضی اللہ عنہ پر یہ تہمت لگانے والوں کی دلیل صرف یہی منفرد قصہ ہے۔
قاری کو معلوم ہونا چاہئے کہ میں نے کسی خاص ترتیب کا التزام نہیں کیا ہے کیونکہ اس کی ضرورت نہیں تھی۔
چنانچہ میں نے ان کا ذکر بھی کیا ہے جنہوں نے حضرت حسان رضی اللہ عنہ کی بزدلی کے