ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی علیگ
آراضی باغ ‘ اعظم گڑھ
بنت حوّا تیری عظمت تیری رفعت کو سلام
تیری پاکیزہ جبیں و تیری عفت کو سلام
تونے اسلام کی تعلیم کو پھر عام کیا
اور اسلاف کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیرکیا
گھر بنا جنت جب کی تو نے اس کی نگہبانی
پھول گلشن میں کھلا جب کی تو نےاسکی آبیاری
تو ہے وہ باغ جو شاہین سے مشہور ہوا
تیری پرواز سے سارا جہاں مسحور ہوا
تیری افکار سے دنیا کو وہ طاقت ہے ملی
پھول غنچوں میں کھلے فکر کو دولت ہے ملی